حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علمائے مکتب اہلبیت پاکستان و مدارس دینیہ کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب پر حمایت فلسطین احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں علمائے کرام و مدارس دینیہ کے طلاب کی بڑی تعداد شریک تھی، جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر اسرائیل مخالف نعرے درج تھے، مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے شدید نعرہ بازی کی۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء مکتب شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ ہم اسرائیل فلسطینیوں پر اندوہناک مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کو انسانی اقدار سے عاری درندگی اور سفاکیت کے لیے جواب دہ ہونا پڑے گا، آج کے دن ہم اپنے مظلوم مگر بہادر فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے نکلے ہیں، یہ حمایت ہم سب کا دینی فریضہ ہے، بحیثیت کلمہ گو ہم پر واجب ہے کہ ہم فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے انکی فریاد اور داد رسی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں، آج نہ صرف مسلمان بلکہ پوری دنیا کے انسانیت دوست افراد اپنے اپنے ممالک لاکھوں کی تعداد میں نکل کر فلسطینی مظلوموں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کی بھرپور مذمت کر رہے ہیں۔حکومت پاکستان امریکی سفارتخانے کو بند کرکے سفیر کو فوری ملک بدر کرے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جب ایک خطے پر مسلسل مظالم ڈھائے جائیں بمباری کی جائے محاصرہ کیا جائے اگر اس کا جواب دیا جائے تو یہ ان کا قانونی حق ہے دنیا کا قانون آپ کو دفاع کا حق دیتا ہے . فلسطینیوں کے پاس اب مزاحمت کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا وہ اپنے وطن کا دفاع کرریے ہیں، اپنے لوگوں کا دفاع کر رہے ہیں، فلسطینی مزاحمت نے اسرائیلی طاقت کا پول کھول دیا ہے، ہمارا سلام ہو فلسطین مجاہدوں پر ان کی مزاحمت پر، حماس اسلام کے غیرت مند بیٹے ہیں فلسطین کے مجاہدین ہمارے سروں کا تاج ہیں، فلسطینیوں نے ڈیل آف سنچری کو ناکام بنایا اوراب نارملائزیش کی کوششوں کو بھی ناکام بنائیں گے، اسلامی دنیا کس منہ سے ایک قاتل قابض رجیم سے تعلقات بنانا چاہتی ہے جو بچوں کے ہسپتالوں پر حملے کر رہے ہیں یورپ امریکہ کی اسٹبلشمنٹ اسرائیلی مظالم کی پشت پناہی کر رہی ہیں ۔جمہوریت اور انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپین کہلوانے والے امریکہ نے جنگ بندی کی قراراد کو دو مرتبہ ویٹو کیا ہے.عالمی استعماریت نے اسرائیل کو قتل عام کا لائسینس دے دیا ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ انور علی نجفی مدیر الکوثر یورنیورسٹی نے کہا کہ ہم اسرائیل کی وحشت ناک بمباری کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمیں اپنے مطالبات ان درندوں سے نہیں کرنے چاہئیں جنہوں نے اپنی حمایت اسرائیل کے پلڑے میں ڈال رکھی ہے، جن اقوام اور ممالک نے اسرائیلی جنایت کی کھل کر مذمت نہیں کی وہ انسانیت اور مسلمین جہان کے دشمن ہیں یہ پہچان لیں کہ صرف اسرائیل کو مسترد نہیں کرنا بلکہ اس غاصب صہیونی ریاست کے سرپرستوں کو بھی مسترد کریں یہ مسئلہ انسانیت کی بقاء کا مسئلہ ہے۔
علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ اس وقت اسرائیل کے زندانوں میں کئی ہزار فلسطینی بے گناہ قید ہیں، ویسٹ بینک اور غزہ مسلسل محاصرے میں ہیں، ادویات۔اجناس کی شدید قلت کا سامنا ہے دنیا ئے اسلام خصوصا پاکستان کے غیور عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ آگے بڑھیں اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں اور آخر میں قرار داد پیش کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراً فلسطینی عوام کے لیے امدادی قافلے روانہ کرے اور اسرائیلی مظالم کے رکوانے میں اپنا عملی کردار ادا کرے۔احتجاجی مظاہرے سے علامہ سید علی محمد نقوی پرنسپل جامعہ الولایہ پاکستان، اسداللہ چیمہ ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔